Monday, April 14, 2014

بات تو سچ ہے مگر ۔۔۔۔۔۔۔

ایک فورم میں کسی ساتھی نے بڑی اچھی بات شیئر کی ہے۔ میں 
Mr. LARRY TESLER


کا ممنوں ہوں۔ جنہوں نے
Copy And Paste
:) کا ہنر ایجاد کیا۔



افضل لقمہ
ریسٹورنٹ میں بیٹھے انگریز نے کھانے میں سے ایک لقمہ لیکر
 اپنی بیوی کے منہ میں دیا، بہت ہی رومانوی منظر تھا، دل خوش ہو گیا۔
تعلیمات تو ہمیں بھی آپ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی دی ہیں کہ جو لقمہ تم اپنی بیوی کے منہ میں دو گے تو اس کا بھی ثواب ملے گا۔ ( اعظم الصدقہ لقمہ يضعها الرجل في فم زوجتہ)۔

بیوی کے منہ میں سنت سمجھ کر لقمہ ڈالنا بھی باعث اجروثواب ہے۔

56
- حَدَّثَنَا الحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا
[ص:21]
شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّكَ لَنْ تُنْفِقَ نَفَقَةً تَبْتَغِي بِهَا وَجْهَ اللَّهِ إِلَّا أُجِرْتَ عَلَيْهَا، حَتَّى مَا تَجْعَلُ فِي فَمِ امْرَأَتِكَ»

الكتاب: الجامع المسند الصحيح المختصر من أمور رسول الله صلى الله عليه وسلم وسننه وأيامه = صحيح البخاري
المؤلف: محمد بن إسماعيل أبو عبدالله البخاري الجعفي

جلد1 ص 20، رقم الحدیث
۵۶


مگر ہمیں جو کچھ تعلیمات یاد ہیں وہ یہ ہیں کہ شریعت نے ایک وقت میں ہمارے لیئے چار بیویاں جائز کی ہیں
__________________

No comments:

Post a Comment