سر طلعت کی باتیں!
ایک گھر میں سانپ کو دیکھ کر بہو نے کہا، سانپ
بھائی! تھوڑا سا زہر مجھے بھی دے دو۔ ساس میری بہت زہریلی ہے۔ تھوڑا مقابلے کی سکت
آئے گی۔
سانپ نے کہا ارررے چُپ کر، میں تو خود بھی آپ کی
ساس سے ایزی لوڈ کروانے آیا ہوں۔
ساس کو چاہے اُلٹا بھی کر دے ساس ہی رہتی ہے۔
ساس کو نکیل ڈالنے داماد آتا ہے۔ کیونکہ داماد کو بھی اُلٹا کرنیگے تو بھی داماد ہی رہتا ہے۔ داماد کو سیدھا کرنے
کے لیے پھر ایک ننھا " نادان "
آتا ہے۔ نادان کو بھی چاہے اُلٹا کیوں نہ کرلے۔ نادان ہی رہتا ہے۔
" اتنا کہہ کر
سر طلعت کہنے لگے کہ بس اب اردو کا وقت ختم ہوا۔ اب انگلش کی باری ہے۔"
نادان جب ٹھوڑا بڑا ہو جاتا ہے تو اُس کےوالدین پھر اُس کو سیدھا کرنے کے لیے پبلک سکول بھیج
دیتے ہیں۔ جہاں Tallat اُس کو سیدھا کر دیتا ہے۔ کیونکہ Tallat کو بھی اُلٹا
سیدھا کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑھتا۔
Sir Tallat Mehmood